بی جے پی ہائی کمان کی ہدایت بھی بے اثر،عوامی نمائندوں کو کوئی پشیمانی نہیں
کانگریس نے کیااسمبلی کے باہربھی غیرمہذب تبصروں پر روک لگانے والا قانون بنانے مطالبہ
جے پور، 22جون؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )راجستھان کی اہم حزب اختلاف کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اعلی قیادت کی طرف سے اپنے ممبران اسمبلی اور عوامی نمائندوں کو مہذب زبان استعمال کرنے اور توہین آمیز تبصرہ کرنے سے بچنے کی سخت ہدایتے دینے کا اثر شاید راجستھان کی بی جے پی حکومت کے وزاء اور ممبران اسمبلی پر نہیں ہے ۔یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کے عوامی نمائندے مسلسل ناشائستہ تبصرے کر رہے ہیں اور حکام کو دھمکا رہے ہیں۔راجستھان ریاستی کانگریس صدر سچن پائلٹ، سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے راجستھان کے وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریا کی طرف سے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ پر گزشتہ دنوں کئے گئے مبینہ تبصرے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ بی جے پی کا اخلاقی زوال ہو چکا ہے اور یہ لوگ زبان کی عزت مکمل طور پر بھول چکے ہیں۔کانگریس کے سینئر رکن اسمبلی اور سابق وزیر خزانہ پردیمن سنگھ نے بی جے پی کے ممبران اسمبلی کی طرف سے نازیبا زبان استعمال کرنے پر دکھی ہوتے ہوئے کہاکہ وزراء اور اراکین اسمبلی کوشائستہ زبان کا استعمال کرنا چاہئے،اسمبلی میں ایسی زبان استعمال کرنے پر کارروائی سے نکالے جانے کی تجویز ہے،اگر اسمبلی کے باہر بھی عوامی نمائندوں کے غیرمہذب رویے اور زبان استعمال کرنے پر روک لگنے کا قانون بنتا ہے تو اچھا رہے گا، تاکہ غیرمہذب تبصرے پر روک لگ سکے۔محکمہ پولیس کے کام کو لے کر وقت وقت پر کئے گئے تبصرے اوراپنے جذباتی رویے کو لے کر بی جے پی کے سینئر لیڈر اور وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریا گذشتہ اتوار کو چورو میں پارٹی کارکن کانفرنس میں سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ پر کئے گئے مبینہ نازیبا تبصرے کو لے کر اپوزیشن کے نشانے پر ہیں۔کانگریس نے بی جے پی اعلی کمان سے کٹاریا کو وزیر کے عہدے سے ہٹانے تک کا مطالبہ کیا ہے۔راجستھان اسمبلی کے صدر کیلاش میگھوال سے جب عوامی نمائندوں کے رویے کو لے کر رائے مانگی گئی تو انہوں ’’نو کمنٹس‘کہہ کر اپنی بات ختم کر دی۔